Sunday, March 23, 2008

جنگل میں قانون شیر کا ہی چلتا ہے کبھی اسی جنگل میں چیونٹیوں اور کمزور مکھیوں کا غول شیر کی ہڈیاں تک ہضم کر جاتا ہے

یور ایکسیلنسی کچھ عرض کروں

یور ایکسیلنسی جارج ڈبلیو بش،
امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے
عرض یہ ہے کہ پاکستانی عوام پچھلے ساٹھ برس سے ہر امریکی انتظامیہ سے سنتے آ رہے ہیں کہ پاکستان امریکی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے اور رہے گا۔
لیکن ہر امریکی انتظامیہ نے عملاً ہر پاکستانی حکومت کو تو اپنا اتحادی بنانے کی کوشش کی لیکن پاکستانی عوام کو ہمیشہ غیر یا ناقابلِ بھروسہ جانا۔

امریکی خارجہ پالیسی کی اس خامی کو یورپی یونین سے لے کر تیسری دنیا کے عوام تک سب نے محسوس کیا لیکن اگر یہ خامی بار بار ٹھوکر کھانے کے باوجود کسی کی سمجھ میں نہ آئی تو وہ خود امریکہ ہے۔

یور ایکسیلنسی
کبھی غور کیجئے گا کہ پاکستانی عوام کو کسی نہ کسی حد تک جو قربت چین سے محسوس ہوتی ہے وہ آپ سے کیوں محسوس نہیں ہوتی۔

یور ایکسیلنسی
جو ممالک امریکہ سے ہزاروں میل پرے ہیں وہ تو ایک طرف رہے۔ آپ اور آپ کے پیشرؤوں کو تو اپنے پچھواڑے میں موجود جنوبی امریکہ بھی سمجھ میں نہ آسکا۔ جہاں عوامی محرومی کو ظاہر کرنے کی جتنی بھی مسلح یا غیر مسلح کوششیں ہوئیں ان کی تہہ تک پہنچنے کے بجائے انہیں فوجی آمروں کے ذریعے کیمونسٹوں اور بائیں بازو کی تخریب کاری قرار دے کر کچلنے کی کوشش کی گئی۔

یور ایکسیلنسی
آپ نے جس آئین پر دو مرتبہ عہدہ صدارت کا حلف لیا ہے اسکی بنیاد ہی جمہوریت، مساوات اور بنیادی انسانی حقوق کے احترام پر ہے لیکن یور ایکسیلنسی ایسا کیوں ہے کہ جب یہی حقوق جنوبی افریقہ کی کالی اکثریت نے مانگے تو امریکہ نے جب تک زور چلا نسل پرست گوری اقلیتی حکومت کا ساتھ دیا۔ جب ڈاکٹر مصدق نے ایران کو پارلیمانی جمہوریت کی راہ پر ڈالنا چاہا تو آپ ہی کی سی آئی اے نے کرائے کے غنڈوں کے ذریعے مصدق کو ہٹا کر شاہ ایران کو بٹھا دیا۔ جب انڈونیشیا کے کروڑوں عوام نے نعرہ حریت بلند کیا تو جکارتہ میں آپ کے سفارتخانے نے فوجی جنرل سوہارتو کو مخالفین کی فہرستیں فراہم کیں۔ جب ویتنامیوں نے چاہا کہ وہ اپنے نظام کی خود تعمیر کریں تو آپ کی فضائیہ نے ان پر کیمیاوی گیسوں اور نیپام بموں کی بارش کردی۔



یور ایکسیلنسی
ایسا کیوں ہے کہ آپ کو اور آپ سے پہلے والوں کو اس دنیا کے ایوب خان، یحییٰ خان، ضیا الحق، موبوتو، نوریگا، پنوشے، حسنی مبارک، اور عبداللہ تو عوام دوست نظر آتے رہے لیکن بیلٹ بکس کے ذریعے منتخب ہونے والی حزب اللہ، اسلامک فرنٹ، حماس اور برما کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی آپ کے کسی کام کی نہیں تھی۔

یور ایکسیلنسی
یہ درست ہے کہ جنگل میں قانون شیر کا ہی چلتا ہے لیکن کبھی کبھی اسی جنگل میں چیونٹیوں اور کمزور مکھیوں کا غول شیر کی ہڈیاں تک ہضم کر جاتا ہے۔

یہ درست ہے کہ ہم آپ سے نہیں جیت سکتے۔لیکن یہ بھی یاد رہے کہ آپ ہمیں ہرا نہیں سکتے۔

تو کیوں نہ آپ ہم جیسے اربوں بے توقیر اور کمزوروں کے لیے بھی وہی حقوق جائز اور حلال کردیں جو آپ نے ستائیس کروڑ امریکیوں کے لیے مختص کررکھے ہیں۔
کیا یہ بہت بڑی فرمائش ہے ؟

آپ کا مخلص
ایک آمریت گزیدہ پاکستانی



BBCUrdu.com

No comments:

ضلع مہند میں ایف سی اہلکار جمیل حسین طوری کی شہادت۔

ضلع مہند میں ایف سی اہلکار جمیل حسین طوری کی شہادت جمیل حسین کی لاش تو آبائی گاؤں گوساڑ کے قبرستان میں پاکستان کے جھنڈے میں لپیٹ کر سرکار...