Tuesday, November 13, 2007

BBCUrdu.com وسعت اللہ خان posted by shafique ahmed

BBCUrdu.com


چیف آف آرمی سٹاف جنرل پرویز مشرف نے تین نومبر کی شام آئینِ پاکستان معطل کرنے کے بعد اپنی تقریر میں یہ وضاحت کر کے بہت اچھا کیا کہ پاکستان ابھی اس مرحلے تک نہیں پہنچا کہ یہاں کے لوگ مغربی انداز کی سیاسی و جمہوری آزادی یا بنیادی حقوق کے متحمل ہوسکیں۔ جس منزل تک پہنچنے میں مغرب کو صدیاں لگ گئیں وہاں پاکستان ساٹھ برس کی مختصر مدت میں کیسے پہنچ سکتا ہے۔

اس جرنیلی وضاحت کے بعد اب پاکستان اپنا جمہوری سفر باآسانی حمورابی، ، رعمیسس، اشوک، خسرو پرویزو اور جولیس سیزر کے دور سے شروع کر سکتا ہے۔ جب بادشاہ کی مخالفت کرنے والے کو مملکت کا غدار سمجھ کر ہاتھی کے پاؤں تلے دے دیا جاتا تھا۔ قلعے کی فصیل سے پھنکوا دیا جاتا تھا۔ کڑھاؤ میں تلوا دیا جاتا تھا، شہر پناہ کے دروازے سے لٹکوا دیا جاتا تھا۔ کھال میں بھوسہ بھروا دیا جاتا تھا یا آنکھوں میں گرم سلائی پھروا دی جاتی تھی۔

جب تک پاکستانی قوم ان تجربات کی بھٹی سے نہیں گذرے گی وہ جمہوریت اور بنیادی حقوق کی قدر کیسے پہچانے گی۔ جنرل پرویز مشرف کی یہ بات بالکل بجا ہے کہ جمہوریت کے گرم گرم حلوے سے منہ جلانے کے بجائے پاکستانی قوم کو برداشت کی سان پر تیز کیا جائے۔

جس طرح جمہوریت کی جانب کوئی شارٹ کٹ راستہ نہیں جاتا اور اس کے لئے وقت اور تجربے کے پل صراط سے گذرنا پڑتا ہے۔ جنرل مشرف کو یہی فلسفہ معیشت پر بھی لاگو کرنا چاہیے۔ ترقی کی قدر اسی وقت ہوگی جب جنرل مشرف کرنسی کے لین دین کی جگہ جنس کے بدلے جنس یعنی بارٹر سسٹم سے اس قوم کو گذاریں۔ کاروں اور بسوں کی جگہ اونٹ اور گھوڑے کی سواری سے ترقی


کا سفر شروع کروائیں۔اپنا پہیہ خود ایجاد کریں۔ ماچس پر پابندی لگوا کر چقماق سے چولہا جلانے کے لئے لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں۔اس مشق کے بعد جب پاکستانی قوم جدیدیت کے دور میں داخل ہوگی تو پھر اس کی ترقی کبھی پٹڑی سے نہیں اترے گی۔

لیکن یہ سب کروانے کے لئے ایک ایسے جری حکمران کی ضرورت ہے جو ہرطرح کی مصلحت بالائے طاق رکھ کر قوم کے سرکش گھوڑے پر سواری کرسکے۔ مارشل لا، ایمرجنسی، عبوری آئین یا مرحلہ وار جمہوریت جیسی کنفیوژن بڑھانے والی اصطلاحات سے ہمیشہ کے لئے جان چھڑوالے اور کب وردی پہنوں کب شیروانی اتاروں کے مخمصے سے آزاد ہو کر نظریہ ضرورت کو پاکستان کی بنیادی آئینی دستاویز قرار دے دے۔

اس تناضر میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل پرویز مشرف ہی اس قوم کی واحد امید اور سہارا نظر آتے ہیں۔ جن کا ہمیشہ سے نعرہ ہے سب سے پہلے پاکستان۔
جنرل مشرف کا پاکستان۔


No comments:

ضلع مہند میں ایف سی اہلکار جمیل حسین طوری کی شہادت۔

ضلع مہند میں ایف سی اہلکار جمیل حسین طوری کی شہادت جمیل حسین کی لاش تو آبائی گاؤں گوساڑ کے قبرستان میں پاکستان کے جھنڈے میں لپیٹ کر سرکار...