Tuesday, November 20, 2007

’جج،جنرل آئین سے بغاوت کے مرتکب‘حسن مجتٰبی

جسلٹس وجیہہ
’بائیسویں گریڈ کے چیف آف آرمی سٹاف کو آئین میں ترمیم کا حق نہیں‘
پاکستان کی سپریم کورٹ کے سابق جج اور صدارتی انتخابات میں جنرل مشرف کے مقابل امیدوار ریٹائرڈ جسٹس وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے تمام جج اور جنرلوں کو آئین سے غداری کی پاداش میں سزا دی جا سکتی ہے۔

جسٹس وجیہہ الدین نے یہ بات اتوار کی دوپہر نیویارک میں پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم ’ڈاکٹرز فار ڈیموکریسی اینڈ جسٹس‘ کی طرف سے پاکستان میں ایمرجنسی اور میڈیا پر پابندیوں کے خلاف منعقدہ ایک تقریب سے ٹیلفونک خطاب کے بعد سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہی۔

جسٹس وجیہہ الدین نے کہا کہ عبوری آئین کے تحت حلف اٹھانے والے جج آئین سے بغاوت کے مرتکب ہیں جس پر انہیں آئین کی دفعہ چھ اور چھ(الف) کے تحت آئین سے غداری کے جرم میں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

اس سے قبل جسٹس وجیہہ الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایمرجنسی کے نفاذ کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ جنرل مشرف سمجھتے تھے کہ ان کے انتخاب اور وردی کے متعلق سنی جانیوالی پٹیشنوں پر فیصلہ ان کے خلاف آ سکتا تھا اور دوسری بڑی وجہ قومی مصالحتی آرڈینینس یا این آر او تھا جس کی آئینی و قانونی حیثیت بھی بہت کمزور تھی اور سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئي تھی۔

انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ صدر مشرف کو سپریم کورٹ میں ان کے صدارتی انتخابات کے خلاف پیٹشنز کی سماعت کرنے والے فل کورٹ بینچ کے ججوں میں سے کسی ایک نے بتایا تھا کہ فیصلہ ان کے خلاف آنے والا تھا۔

جسٹس(ر) وجیہہ الدین نے کہا کہ’پاکستان اس وقت سخت مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ مہذب ممالک میں جب مسلمہ نظام تہ و بالا کیا جاتا ہے تو اس کا شکار حکومت کے ادارے ہوتے ہیں اور پاکستان میں تین نومبر کے شب خون کا شکار عدلیہ اور آزاد میڈیا ہوا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ انیس سو اٹھاون سے لے کر بارہ اکتوبر انیس سو ننانوے تک جتنی بھی فوجی بغاوتیں ہوئی ہیں اس کا براہ راست نشانہ حکومتیں اور پارٹیاں رہی ہیں لیکن تین نومبر کو جنرل مشرف نے خود اپنی حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کی ہے جس کا نشانہ حکومت کے ادارے عدلیہ اور پارلیمان بنے۔

جسٹس وجیہہ الدین نے کہا کہ’ایک بائیسویں گریڈ کے چیف آف آرمی سٹاف کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ آئين میں ترمیم لائے اور اس کی شکل بگاڑے۔یہ حق نہ اسے پاکستانی آئین اور نہ ہی آرمی ایکٹ کے تحت حاصل ہے‘۔

انہوں نے کہا جبکہ جنرل مشرف نے پہلے چیف آف آرمی اسٹاف کی حيثیت سے ایمرجنسی کے نفاذ کے حکمنامے پر دستخط کیے اور اب پھر ایمرجنسی ختم کرنے کے اختیارات انہوں نے چيف آف آرمی اسٹاف سے واپس صدر کی طرف منتقل کر دیے ہیں جو آئين کی سراسر خلاف ورزی ہے۔

ادھر نیویارک میں اقوام متحدہ کے سامنے نیویارک سمیت دیگر امریکی یونیورسٹیوں اور کالجوں سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات نے ایمرجنسی اور مشرف حکومت کے خلاف زبردست مظاہرہ بھی کیا۔

No comments:

ضلع مہند میں ایف سی اہلکار جمیل حسین طوری کی شہادت۔

ضلع مہند میں ایف سی اہلکار جمیل حسین طوری کی شہادت جمیل حسین کی لاش تو آبائی گاؤں گوساڑ کے قبرستان میں پاکستان کے جھنڈے میں لپیٹ کر سرکار...