Sunday, July 31, 2011

بلوچستان کے مختلف علاقوں خصوصاً کوئٹہ میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے

کوئٹہ میں ہلاکتوں کے خلاف ہڑتال

اس واقعے کے بعد مظاہرین نے گاڑیوں کو آگ لگائی اور سڑکوں پر ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کردیں

پاکستان کے صوبۂ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گیارہ افراد کی ہلاکت کے خلاف اتوار کو ہڑتال کی جا رہی ہے۔

شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو سنیچر کو نامعلوم مسلح افراد نے ایک وین پر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔

اس واقعے کے خلاف ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے اتوار کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

کوئٹہ سے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق سنیچر کی صبح کوئٹہ کے علاقے اسپینی روڈ پر دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار نامعلوم افراد نے ایک سوزوکی وین پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجےمیں گیارہ افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے تھے۔

پولیس کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق شیعہ مسلک سے ہے جو ہزارہ ٹاؤن سے ایک وین میں مری آباد جا رہے تھے۔

پولیس کے مطابق یہ مذہبی دہشت گردی اور نشانہ وار قتل کا واقعہ تھا اور لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر بولان میڈیکل ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں خصوصاً کوئٹہ میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور جمعہ کو بھی سریاب روڈ پر نامعلوم افراد نے ایران جانے والے سات زائرین کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا جس کی ذمہ داری کالعدم نتظیم لشکرِ جھنگوی کے ترجمان شیر علی حیدری نے قبول کر لی تھی۔

سنیچر کو مزید گیارہ افراد کی ہلاکت کے بعد شیعہ مسلک اور ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد بولان میڈیکل ہسپتال پہنچ گئی جہاں بعض مشتعل افراد نے ہسپتال کے احاطے میں کھڑی دو گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے بروری روڈ پر ٹائر جلائے اور پتھراؤ بھی کیا جبکہ ہزارہ ٹاؤن کے علاقے میں ہوائی فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

No comments:

ڈان اخبار اداریہ: ’کرم کے حالات پر قابو نہ پایا گیا تو فرقہ وارانہ تنازعات ملحقہ اضلاع میں پھیل سکتے ہیں‘

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں گزشتہ چند ماہ سے صورت حال عدم استحکام کا شکار ہے، ایسے میں جمعرات کو پیش آنے والا ہولناک واقعہ حیران کُن...