روس کے بیالیس سالہ صدر دمتری میدوی ایدف ملک کے سب سے اعلی عہدے پر فائز ہونے سے پہلے گلیوں میں جھاڑو لگانے، عمارت مزدور، یونیورسٹی پروفیسر، وکیل اور روس کے وزیر اعظم کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
دمتری میدوی ایدف کو ولادی میر پوتن کی ٹیم میں معاشی آزادی کے حامی جانے جاتے ہیں اور وہ روس کی سرکاری تیل کمپنی گیز پرام کے بھی چیئرمین رہے ہیں۔
دمتری میدوی ایدف ایک تربیت یافتہ قانون دان ہونے کےعلاوہ شعبہ درس و تدریس سے بھی منسلک رہے ہیں اور سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے سینٹ پیٹرز برگ یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور کام کرتے رہے ہیں۔
صدارت کے انتخاب سے دو ہفتے قبل روسی میگزین کو دیئےگئےانٹرویو میں کہا کہ ان کے آباؤ اجداد میں کاشتکار، لوہار اور ٹوپیاں بنانے والے شامل ہیں۔
دمتری میدوی ایدف نے کہا کہ انہوں نے عمارت مزدور کےعلاوہ اپنی تعلیمی اخرجات کو پورا کرنے کے لیےگلیوں میں جھاڑو تک لگایا۔
دمتری میدوی ایدف نے تئیس سالہ کی عمر میں روس کے قدامت پسند عیسائی فرقے میں داخل ہوئے۔میدوی ایدف کے مطابق مذہب میں داخلے کے بعد ان کی ایک نئی زندگی کا آغاز ہوا ۔
دمتری میدویدف شعبہ تعلیم سے منسلک ہونے کے دوارن ولادی میئر پوتن کی ٹیم میں خارجی امور کے ماہر کے طور پر شامل ہوئے اور پھر ترقی کرتے ہوئے اول وزیر اعظم کے عہدے پر پہنچ گئے۔
روس کے صدر ولادی میر پوتن نے دمتری میدوی ایدف کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دمتری کو سترہ سالوں سے جانتے ہیں اور وہ ان کے ساتھ ملکر جیت حاصل کریں گے۔
ولادی میر پوتن کے برعکس دمتری مدوی ایدف کا ماضی سویت یونین کے خفیہ ادارے کے جی بی یا اس کی نئی شکل فیڈرل سیکورٹی سروس سے کوئی واسطہ نہیں رہا ہے۔
ولادی میر پوتن کی بطور صدر نامزدگی سے پہلے دمتری میدوی ایدف کئی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
ولادی میر پوتن کے وزارات عظمیٰ کا امیدوار بننے کے اعلان کے بعد یہ واضح نہیں کہ دمتری میدوی ایدف بھی ولادی میر پوتن کی طرح طاقتور صدر ہوں گے یہ وہ اپنے مہربان کے زیر اثر رہیں گے۔
دمتری میدوی ایدف بڑے کاروبار کے حامی ہیں اور وہ کئی بار کہ چکے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں روسی کمپنیاں ملک سے باہر نکل کر کاروبار کریں اور حکومت ان کی بھر پور مدد کرے گی۔
دمتری میدوی ایدف نظریات کے مخالف ہیں اوراسی لیے انہوں نے کبھی کسی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ دمتری اپنے آپکو ایک جمہوریت پسند شخص گرادنتے ہیں۔
دمتری میدوی ایدف نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ کوئی غیر جمہوری ملک کبھی حقیقی خوشحالی حاصل نہیں کر سکا ہے اور ’ آزادی غیر آزادی سے ہر صورت بہتر ہے۔‘
BBCUrdu.com
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
ڈان اخبار اداریہ: ’کرم کے حالات پر قابو نہ پایا گیا تو فرقہ وارانہ تنازعات ملحقہ اضلاع میں پھیل سکتے ہیں‘
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں گزشتہ چند ماہ سے صورت حال عدم استحکام کا شکار ہے، ایسے میں جمعرات کو پیش آنے والا ہولناک واقعہ حیران کُن...
-
جنرل مشرف کی نسبت جنرل کیانی زیادہ پراعتماد نظر آئے آخر کار جنرل پرویز مشرف نے آرمی چیف کا عہدہ چھوڑدیا اور پاکستان فوج کی کمان ایک گ...
-
shafiqueahmed110.com - Articals form Saleem Safi, Hamid Mir, snt Babar Awan, Imran Khan and others READ THE ARTICALS FROM VIREOUS WRITER
No comments:
Post a Comment