وزیراعظم کی اچھی مگر ادھوری تقریر | ||||||
یوں تو 2002ء سے نومبر2007ء تک بھی ایک پارلیمنٹ موجود رہی لیکن ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ جینوئن پارلیمنٹ نہیں تھی ۔ وہ پارلیمنٹ وردی کے زیرسایہ کام کررہی تھی ۔ اس پر عوام کی حقیقی نمائندہ پارلیمنٹ کا گمان ہورہا تھا اور نہ اس کے قائد ایوان حقیقی قائدایوان نظر آرہے تھے ۔ نہ صرف یہ کہ اس پارلیمنٹ کے قائدایوان اس وقت کے آرمی چیف کو اپنا باس قرار دے رہے تھے بلکہ حقیقی معنوں میں بھی اس وقت اختیار وزیراعظم ہاؤس نہیں بلکہ آرمی ہاؤس کے پاس تھا۔ 2002ء کی قومی اور صوبائی اسمبلیاں انجینئرڈ انتخابات کے ذریعے وجود میں آئی تھیں اور ان میں بیٹھے ہوئے بیشتر لوگ قوم کے حقیقی نہیں بلکہ جعلی نمائندے تھے ۔ اب کے بار معاملہ الٹ ہے ۔ اگرچہ قومی سطح کے بیشتر لیڈر جیسے میاں نواز شریف ، بلاول بھٹو زرداری ، قاضی حسین احمدخان ، عمران خان اور محمود خان اچکزئی نئی قومی اسمبلی میں موجود نہیں ہیں لیکن پھر بھی یہ اسمبلی جعلی نہیں بلکہ حقیقی اسمبلی نظر آرہی ہے ۔ اس میں بیٹھے ہوئے لوگ گذشتہ اسمبلی کے ممبران کی طرح سہمے سہمے نہیں ہیں ۔ وہ ایسے بولتے ہیں جیسا کہ عوام کے حقیقی نمائندے بولتے ہیں اور شاید اسی لئے اس اسمبلی کا قائدایوان بھی حقیقی قائدایوان نظر آرہا ہے ۔ منتخب ہونے کے بعد انہوں نے جس طرح گرفتار ججوں کی رہائی کا اعلان کیا ، اس نے ان کے بااختیار ہونے کا یہ روپ مزید نکھار دیااور اب اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد انہوں نے جو خطاب کیا اس سے پہلی مرتبہ یہ گمان ہونے لگا کہ یوسف رضاگیلانی شاید سچ مچ اس ملک کے وزیراعظم ہیں ۔ |
Sunday, March 30, 2008
وزیراعظم کی اچھی مگر ادھوری تقریر سلیم صافی کا کالم
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
ڈان اخبار اداریہ: ’کرم کے حالات پر قابو نہ پایا گیا تو فرقہ وارانہ تنازعات ملحقہ اضلاع میں پھیل سکتے ہیں‘
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں گزشتہ چند ماہ سے صورت حال عدم استحکام کا شکار ہے، ایسے میں جمعرات کو پیش آنے والا ہولناک واقعہ حیران کُن...
-
جنرل مشرف کی نسبت جنرل کیانی زیادہ پراعتماد نظر آئے آخر کار جنرل پرویز مشرف نے آرمی چیف کا عہدہ چھوڑدیا اور پاکستان فوج کی کمان ایک گ...
-
shafiqueahmed110.com - Articals form Saleem Safi, Hamid Mir, snt Babar Awan, Imran Khan and others READ THE ARTICALS FROM VIREOUS WRITER
No comments:
Post a Comment